60+ best sad death poetry in urdu text

Sad Death Poetry in Urdu Text

Death is a mystery that touches us all, yet we often struggle to find the words to express our feelings about it. Sad death poetry in urdu text is a collection of verses that confront mortality head-on, exploring the emotions, fears, and hopes that come with the end of life. Join us as we delve into the darkness and find solace in the words of those who have grappled with the unknown. Also, I read sad poetry in urdu.

sad death poetry in urdu text

موت بھی میری دسترس میں نہیں
اور جینا بھی اپنے بس میں نہیں

sad death poetry in urdu text

میں تو سمجھا تھا محبت کا بلاوا ہے عمرؔ
کیا خبر تھی وہ مجھے موت کی دعوت دے گا

best sad death poetry in urdu text

ستم سے بھاگ کے جینا ہے موت سے بد تر
برائے حق میں تجھے دار پر چڑھا ملوں گا

بچ کے نکلے جو موت کے منہ سے
یاد اللہ میں پڑے ہوئے ہیں

لکھا ہے اب نہ لکھیں گے ہم کوئی خط تجھے
خط آیا میری موت کا لایا پیام خط

سرشک چشم سے موتی بہت لٹائے گئے
تری نگہ کے شہیدوں کو خوں بہا تو ملا

زندگی سب سے جدا گزرے گی اپنی انجمؔ
موت بھی آئی تو وہ سب سے جدا آئے گی

زیست مشکل سہی مگر اے دوست
موت آسان رہ گزر نہ سمجھ

موت کی باتیں پیاری تھیں
مرنے کو تیار نہ تھے

مانگتے موت کی دعا لیکن
ہاتھ دل سے اٹھا نہیں سکتے

روش اس چال میں تلوار کی ہے
موت عشاق گنہ گار کی ہے

آج کا زمانہ بھی واہ کیا زمانہ ہے
زندگی بہت مہنگی موت کتنی سستی ہے

زندگی کیوں نہ مرے موت پہ ان کی جو لوگ
مسکراتے ہوئے زنداں سے سر دار آئے

ایسے جاں بازوں کی بن جائے نہ کیوں موت حیات
مسکراتے ہوئے آسیؔ جو سر دار آئے

جادۂ مہر و وفا میں مر کے زندہ ہو گیا
موت ہے میری حیات جاوداں میرے لئے

جو سمجھتا ہے زندگی کے رموز
موت کا در وہ بے خطر کھولے

موت منڈلا رہی ہے شہروں پر
جا کے صحرا میں گھر بناؤ تم

موت نے ہر بزم کی صورت بدل ڈالی یہاں
رہ گئے کچھ یار سو وہ بھی اٹھائے جائیں گے

death poetry in urdu 2 lines text

نہیں ہے موت پر کچھ اختیار اے وائے مجبوری
امید مرگ میں مشکل بسر کرنا مگر کرنا

نزع کی سختی بڑھی ان کو پشیماں دیکھ کر
موت مشکل ہو گئی جینے کا ساماں دیکھ کر

میرے مرنے سے پہلے دیکھ لو رو لو تو بہتر ہے
ورنہ میں نے وصیت کی ہے کہ تمہیں میرا دیدار بھی نصیب نہ ہو

اندھیرا رہیگا ہمارے بعد محفل میں
بہت چراغ جلاٶ گے روشنی کیلۓ

نہ جانے کب تیری دنیا سے چلے جائیں گے ہم
تجھے الوداع بھی نہ کہہ سکیں گے دفن ہو جائیں گے ہم

کھودتے پھرو گے قبریں میرے ہم ناموں کی
تم میرے بعد محبت کا احترام کرو گے

ہمارے بعد اندھیرا رہے گا محفل میں
بہت چراغ جلاؤ گے روشنی کے لئے

sad death poetry in urdu text copy and paste

میں مر جاوں تو کسی کو خبر بھی نہ ہونے دینا
مصروف سے ہیں میرے یار کہیں ان کا وقت برباد نہ ہو جائے

مثال خاک کہیں پر بکھر کے دیکھتے ہیں
قرار مر کے ملے گا توچلو مر کے دیکھتے ہیں

جب کسی انسان کا جنازہ نکلتا ہے تو لوگ روتے ہیں لیکن جب کسی

کی عزت کا جنازہ نکلتا ہے تو لوگ ہنستے ہیں

کفن میں لپٹی میری لاش کو دیکھ کر رونا نہیں۔۔
وہ فقط آخری مُلاقات ھوگی مُسکرا کر الوداع کہنا۔۔

ﺩﻭﺭ ﻧﮩﯿﮟ ﻭﮦ ﻟﻤﺤﮧ ﺟﺲ ﺩﻥ
ﮨﻤﺎﺭﮮ ﻟﺌﮯ ﺑﮭﯽ ﮐﻔﻦ ﺧﺮﯾﺪا ﺟﺎﺋﮯ گا

زندگی بھر موت کی دعا کرتے رہے
جب جینا چاہا تو دعا قبول ہو گئ

مقدر میں رات کی نیند نہیں ہے تو کیا ہوا
جب موت آئے گی تب جی بھر کے سو لینگے

آنا ہے تو جیتے جی ہی آجاو زندگی میں
پهر میری میت پہ آکر سوائے فاتحہ کے کچھ کہہ نہ سکو گے

یوں ہنستے ہنستے چل بسیں گے ایک دن
اگر ہماری یاد آئے تو مغفرت کے لیے دعا کرنا

زندگی کم پڑ گئی ورنہ
وہ نا ملتا مجال تھی اس کی

آج زندہ ہیں تو دیکھتے نہیں لوگ
کل مر جائے گے تو کفن ھٹا ھٹا کر دیکھیں گے

ایسا کرتے ہیں تم پہ مرتے ہیں
ہم نے یوں بھی تومر ہی جانا ہے

ہو سزائے موت تو کیا لمحہ ہوگا وہ
ہم قاضی سے آخری خواہش تیری ملاقات مانگیں گے

چلتی رہے گی دنیا ہمارے بغیر بھی
ایک تارے کے ٹوٹ جانے سے آسمان سنا نہیں ہوتا

چپکے سے آۓ گی اک دن موت مجھے
اور زندگی خاموش ہو کر رہ جاۓ گی

کفن ہٹا کے میرا منہ بار بار دیکھتے ہیں
انہیں ابھی میرے مرنے کا اعتبار نہیں

سنا ہے موت اک پل کی مہلت نہیں دیتی
اگر میں اچانک مر جاوں تو معاف کرنا

جب وہ آۓ تو کفن نہ اٹھانا میری لاش پر سے
اسے بھی تو پتہ چلے یار کا دیدار نہ ہو تو کیسے گزرتا ہے دن

‏ﺍﺳﮯ ﮐﮩﻨﺎ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﻗﺒﺮ ﮐﺎ ﺭﺥ ﺑﮭﯽ ﮐﺮﻟﯿﺎ ﮐﺮﮮ
ﺯﻣﺎﻧﮧ ہوا ﺗﯿﺮﯼ ﺟﺪﺍﺋﯽ ﻣﯿﮟ ﺩﻓﻦ ہوئے

کون دیتا ہے عمر بھر ساتھ
لوگ تو جنازے میں بھی کندھے بدلتے ہیں

موت اسی کی ہے جس کا زمانہ کرئے افسوس
ورنہ دنیا میں تو سبھی آتے ہیں مرنے کے لئے

ہر کسی کے دل میں اچھی یادیں چھوڑ جاٶ
کیوں کہ انسان نہیں رہتا بس یادیں رہ جاتی ہیں

ہر کسی کے دل میں اچھی یادیں چھوڑ جاٶ
کیوں کہ انسان نہیں رہتا بس یادیں رہ جاتی ہیں

کبھی ملنے ضرور آنا اس گمنام سی جگہ پر
جہاں میرے نام کی تختی لگی ہو گی مٹی کے اک ڈھیر پر

وفا کرنی موت سے سیکھو
جو ایک بار اپنا بنا لے پھر کسی اور کا ہونے نہیں دیتی

سنو دیدار تو کروا دو اپنا
آخری سانسیں چل رہی ہیں میری

ابھی تو کر رہے ہو تکبر میں نظر انداز مجھے
قبریں کھودتے پھرو گے میرے ہم ناموں کی !

توبہ میں تاخیر کرنے سے بچو
کیونکہ موت اچانک آجاتی ہے

اے میرا جنازہ اٹھانے والوں دیکھنا کوئی بیوفا پاس نہ ہو
اگر ہو تو اسے کہنا آج تو خوشی کا موقع ہے اداس نہ ہو

جو رات دن میرے مرنے کی کر رہے تھے دعا
وہ رو رہے ہیں جنازے میں ہجکیاں لے کر

وہ روز آتا ہے میری قبر پر میرے رقیب کے ساتھ
کون کہتا ہے مسلمانوں کو جلایا نہیں جاتا

گفتگو کیجئے احتیاط کے ساتھ
لوگ مر بھی جاتے ہیں الفاظ کے ساتھ

درد ہو یا محبت سب کچھ بھول جاتے ہیں لوگ
دنیا سے فنا ہو جانے کے بعد

کفن کی گرہ کھول کر میرا دیدار تو کر لو ،
بند ہو گئ وہ آنکھیں جنہیں تم ستایا کرتے تھے_!

کچھ یوں بچھڑ رہے ہیں لوگ اس سال۔
جیسے خزاں کے موسم میں پتے جھڑتے ہیں

Leave a Comment