Interesting Narazgi poetry in urdu
Narazgi poetry in urdu has become a go-to for those who want to express their sadness, anger, and frustration. With over 50 million Urdu poems shared online every year, people are clearly looking for real and relatable content.
This genre has given voice to the silent pain of the broken-hearted, the disillusioned, and the lovelorn. Come along with us as we dive into the world of Narazgi poetry in Urdu where love and loss meet language.
In this post, we will go into the world of Narazgi poetry in Urdu and look at the most powerful and moving poems that capture the pain and yearning of a broken heart.Also read two line naraz poetry in urdu:
نہ پوچھتے ہو نہ سوال کرتے ہو بس روٹھتے ہو کمال کرتے ہو
اسے کہنا کے سر آنکھوں پہ اب ترک تعلق بھی اسے کہنا کبھی پہلے تمھاری بات ٹالی ہے
Best narazgi poetry in urdu
ایک دنیا تھی مجھ سے روٹھی ہوئی تو نے بھی ٹھکرا دیا اچھا کیا
اپنے آپ سے ہم روٹھتے گٸے ساتھ اپنوں کے ہم سے چھوٹتے گٸے
مشہور بہت ہے میرے الفاظ کی تاثیر مگر اک شخص مجھ سے منایا نہیں جاتا
بدلے ہیں مزاج ان کے کچھ دنوں سے وہ بات تو کرتے ہیں باتیں نہیں کرتے
اسے کوئی فرق نہیں پڑتا اب میں نے ناراض ہو کر بھی دیکھا ہے
روٹھے ہوئے لوگوں کو منایا جا سکتا ہے لیکن بدلے ہوئے لوگوں کو نہیں
اتنی ناراضی بھی ٹھیک نہیں ہے جاناں ہم جو خاموش ہوئے تو بہت پچھتاؤ گے
مشہور بہت ہے میرے الفاظ کی تاثیر مگر اک شخص مجھ سے منایا نہیں جاتا
بدلے ہیں مزاج ان کے کچھ دنوں سے وہ بات تو کرتے ہیں باتیں نہیں کرتے
پچھلے برس تھا خوف تجھے کھو نہ دوں کہیں اب کے برس دعا ہے تیرا سامنا نہ ہو
ہم ناراض سمجھتے رہے وہ تنگ تھے ہم سے
جو میری نظر سے گر گیا وہ میرے لیے مر گیا اب میری جان روٹھنے منانے کے زمانے گئے
Narazgi poetry in urdu text
جو میری محبت نہ سمجھ پایا وہ میری ناراضگی کیا سمجھے گا
پچھلے برس تھا خوف تجھے کھو نہ دوں کہیں اب کے برس دعا ہے تیرا سامنا نہ ہو
مجھ سے روٹھ کر تم کبھی دور مت جانا ورنہ ہمیں بھی آتا ہے کان سے پکڑ کر تمہیں سینے سے لگانا
کتنا مشکل ہے اس شخص کو منانا جو روٹھا بھی نہ ہو اور بات بھی نہ کرے
اتنے خفا ہیں وہ ہم سے کہ مت پوچھو ہمارے ہمنام لوگوں کو بھی بدعا دیتے ہیں
میں خود کو بھی کب میسر ہوں بے سبب ہے تیرا خفا ہونا
ناراضگی بھی ایک خوبصورت رشتہ ہے انسان دل اور دماغ دونوں میں بسا رہتا ہے
ناراض ہونے والوں کو منا لینے میں دیر نا کریں لیکن بیزار ہو جانے والوں پہ الفاظ ضائع مت کریں
آپ سے ناراض ہو کر کہاں جائیں گے روئیں گے تڑپے گے اور پهر لوٹ آئیں گے
ٹوٹا میرا آشیاں کوئی بنانے نہیں آیا وہ روٹھے ہم منانے گئے ہم روٹھے کوئی منانے نہیں آیا
وہ من بنا چکے تھے دور جانے کا اور ہمیں لگا ہمیں منانا نہیں آتا
Deep narazgi Poetry
تسلسل ٹوٹ جائے نہ کہیں سانسوں کا زندگی سے پل بھر کے لیے بھی تم مجھ سے روٹھا نہ کرو
عمر پہلے ہی مختصر تھی تیرا روٹھنا ضروری تھا کیا؟
بچھڑے تھے تم کو اپنا احساس دلانے کے لیے لیکن تم نے تو میرے بنا جینا ہی سیکھ لیا
نہ دو کسی کو اپنی زندگی کا اتنا حق کہ کچھ نہ رہے باقی اس کے روٹھ جانے کے بعد
وہ جو روٹھا ہے تو منانے کا قصہ چھوڑو اچھا موقع ہے سدھر جاتے ہیں؟
ہم نہ ہونگے تو کون منائے گا تمہیں یہ بری بات ہے ہر بات پہ روٹھا نہ کرو تم
بدلے ہیں انداز ان کے کچھ اس انداز سے کہ اب وہ بڑے انداز سے نظر انداز کرتے ہیں
تو اگر سمجھ جاتا میرا تجھ سے روٹھنا تو قسم ہے تجھے منانے کی ضرورت نہ پڑتی
ظرف رکھتے تو جان لیتے چپ بھی ایک شکایت ہے
کیوں دماغ پر زور ڈال کر گنتے ہو غلطیاں میری کبھی دل پہ ہاتھ رکھ کے پوچھنا قصور کس کا تھا
تم نے روٹھنے میں جلدی کی بچھڑ تو ویسے بھی جانا تھا
خاموشیاں ہی بہتر ہیں لفظون سے لوگ اکثر روٹھ جاتے ہیں
تم روٹھتے ہو ہم مناتے ہیں ہم جو روٹھے تو پھچتاؤ گے
Narazgi poetry in Urdu copy paste
کھو گئی تو پچھتاؤ گے بہت مجھے تو لوٹ آنے کی عادت بھی نہیں
آپ کے لہجے سے یوں لگا ہمیں آپ ہمارے روٹھنے سے راضی ہیں
اسے مناتے مناتے میں اپنا آپ کھو بیٹھا پھر بھی اسے یہی لگا کہ مجھے منانا نہیں آتا
یقین جانو اتنا سخت نظر انداز کر سکتا ہوں کہ آپ کو اپنی موجودگی
پہ بھی شک ہو جائے
ہم تو روٹهے تهے کہ وہ خود منا لیں گے اپنا سمجھ کر ہم کو کیا خبر تهی کہ ان کو بہانا مل جاۓ گا ہم کو بهول جانے کا
خواب دیکھے بھی نہیں اور ٹوٹ گئے ہم ان سے ملے بھی نہیں اور وہ روٹھ گئے
ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﮯ ﻃﺮﯾﻘﮯ ﺳﮯ ﻧﺒﮭﺎﺗﺎ ﮨﻮﮞ ﻣﺤﺒﺖ ﻣﯿﮟ ﺭﻭﭨﮭﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﯾﺎﺭ ﮐﯽ ﻣﻨﺖ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮتا
ہو سکے تو بات کر کسی بہانے سے تو لاکھ خفا سہی مگر اتنا تو دیکھ کوئی ٹوٹ گیا ہے تیرے روٹھ جانے سے
اس نے اکثر مجھے مناتے ہوئے مجھ کو میرے خلاف کر ڈالا
غلطی تو ہو گئی ہے اب کیا مار ڈالو گے معاف بھی کر دو اے صنم یہ غلط فہمی کب تک پالو گے
کسی کو معاف کرنے کے لیے اس کی روح نکلنے کا انتظار مت کریں
کتنے عجیب ہیں نہ لوگ بات پکڑ کر انسان چھوڑ دیتے ہیں
منانے کا رواج ہی نہیں ہیں تیری محفل میں روٹھ کے ہم جائیں بھی تو جائیں کہاں
تمہیں ناراض ہونے کا بہت شوق ہے لگتا ہے ہم تمھیں زندہ اچھے نہیں لگتے
اب کی بار کسی سے روٹھنا تو سوچ سمجھ کے روٹھنا ہم جسے بار بار نہيں ملتے جو تیری ہی غلطی پر تجھے منانے آۓ
تسلسل ٹوٹ جائے نہ کہیں سانسوں کا زندگی سے پل بھر کے لیے بھی تم مجھ سے روٹھا نہ کرو
ہم ایسے لوگ ہیں جو روٹھ بھی جائے تو کوئی منانے نہیں آتا
کہ گلے کروں گی تو روٹھ جائے گا ڈانٹ دے گا وہ میرے حصے کا وقت بھی اپنے دوستوں میں بانٹ دے گا
ناراضگی بھی محبت کی طرح ہے ہر کوئی اس کا حق دار نہیں ہوتا
مجھے لمحہ بھی سال لگتا ہے اور تم نے سالوں سے ٹال رکھا ہے
پتہ نہیں کتنا ناراض ہے وہ مجھ سے خوابوں میں بھی ملتا ہے تو بات نہیں کرتا
کتنی دلکش ہے بے رخی اس کی میری ساری محبت فضول ہو جیسے
ناراض ہو کر مان بھی جاتے ہیں خود ہی اتنی محبت ہے اس سے کے ناراض رہا بھی نہیں جاتا
جب لوگوں کے پاس مُتبادل ہوں تو پھر اُنہیں کہاں کِسی کے رُوٹھ جانے کی فِکر رہتی ہے بھلا🥀🙂
روٹھنے اور منانے کا عمل رک جائے تو محبت کو زنگ لگ جاتا ہے
تم سے روٹھ کر بھی تم ہی کو سوچتا ہوں مجھے تو ٹھیک طرح سے ناراض ہونا بھی نہیں آتا
کاش میرا دل میرے قابو میں ہوتا تو آج تیرے روٹھ جانے کا مجھے کوئی غم نہ ہوتا
روٹھنے اور منانے کا عمل رک جائے تو محبت کو زنگ لگ جاتا ہے
ہم چاہتے تو منا لیتے اسے اس کی ناراضگی میں آباد کوئی اور تھا
میرے روٹھ جانے سے اب ان کو فرق نہیں پڑتا بے چین کر دیتی تھی کبھی جن کو خاموشی میری
کیا ضروری تھا یوں خفا ہونا مجھ کو ویسے بھی چھوڑ سکتے تھے
روٹھے ہوئے لوگوں کو منایا جاسکتا ہے لیکن بدلے ہوئے لوگوں کو نہیں
روٹھ جانے کی ادا ہم کو بھی آتی ہے کاش ہوتا کوئی ہم کو بھی منانے والا
بہت چاہا کہ روک لیں انہیں کسی بہانے مگر انہیں بہانا چاہیے تھا ہم سے دور جانے کا
ناراضگی ظاہر کرنا دل میں برائی رکھنے سے بہتر ہے
کوئی روٹھے اگر تم سے تو اسے فورا منا لینا کہ انا کی جنگ میں اکثر جدائی جیت جاتی ہے