amazing 70+ miss you yaad poetry in urdu

Table of Contents

miss you yaad poetry in urdu

When someone you love is far away, every moment feels empty. Miss you yaad poetry in urdu is a collection of verses that express the ache of separation, the pain of longing, and the memories of loved ones. Join us as we share our heartfelt emotions, nostalgic thoughts, and tender words that bridge the distance between us.Also, read another teri yad poetry.

کس طرح سے بھول سکتے ہیں آپ کو یاد کرنا
کہ صرف محسوس کرنے سے دنیا بھول جاتے ہیں

دل کا کیا ہے یہ تو تیری یادوں کے سہارے جی لے گا
بات تو آنکھوں کی ہے جو تڑپتی ہیں تیرے دیدار کی خاطر

miss you yaad poetry in urdu

میں یہ سمجھا کہ فقط بچھڑے ہیں
ہاۓ قسمت بھلا دیا اس نے

فرض کی طرح تجھ کو یاد کرتے ہیں
منظور نہیں تیرا قضاء ہو جانا

miss you yaad poetry in urdu

کھلتے ہیں پھول کھل کر بکھر جاتے ہیں
یادیں رہ جاتی ہیں اور انسان بچھڑ جاتے ہیں

مجبور ہوں اپنے دل کی دھمکیوں سے
کہتا ہے یاد کرو اسے ورنہ دھڑکنا چھوڑ دونگا

زندگی گزار دی ہم نے تیری یاد میں اے دوست
کچھ نہ ملا ہمیں تیری اس وفا کے ساتھ

کون کہتا ہے ہم آپ کو یاد نہیں کرتے
رات کی آخری اور صبح کی پہلی سوچ ہو تم

ﻣﯿﺮﮮ ﮐﻤﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﺗﺮﺗﯿﺐ ﺳﮯ ﺭﮐﮭﮯ ﮨﻮئے ہیں
ﭘﮭﻮﻝ, ﻭﻋﺪﮮ، ﺩﻻﺳﮯ، میری ﺟﻮﺍﻧﯽ ﺍﻭﺭ تیری یادیں

اچھی یادیں آپ کی آنکھوں میں تبی نمی لاتی ہیں
جب آپ کو یہ احساس ہو کہ آپ ان یادوں کو دوبارہ جی نہیں سکتے

miss you yaad poetry in urdu

آج بھی اس کا انتظار کرتے کرتے دن گزر گیا
انا پرست لوگ ہی مرضی سے یاد کرتے ہیں

میں تم سے کچھ نہیں کہتی فقط اتنی گزارش ہے
کہ اتنی بار مل جاؤکہ جتنا یاد آتے ہو

یاد کرتا ہوں تجھے بہت شوق سے لیکن
دل تڑپ تڑپ کر چھپ کے روتا ہے

بہت روئے تیری یاد کو سینے سے لگا کر
اتنا خدا کو یاد کرتے تو شاید ولی بن جاتے

قسم لے لیں کہ دل ایک پل بھی غافل نہیں یاد سے
یہ اور بات کہ ہم سرے عام پکارا نہیں کرتے

میرے درد سے آخر تیرا رشتہ کیا ہے
دل جب بھی روتا ہے تم یاد آتے ہو

میری یہی ادا تم سب کو ہمیشہ یاد رہے گی
نہ کوئی مطلب نہ کوئی گلہ جب بھی ملا مسکرا کے ملا

یوں یاد آتے ہو تم جیسے
کسی اور کو جانتے ہی نہیں ہم

مہندی سوکھ جاتی ہیں رنگ لانے کے بعد
بہت یاد آتا ہے وقت گزر جانے کے بعد

مشغلہ اچھا ہے یہ بھی سردیوں کی شام کا
بیٹھ کر تنہائی میں یادیں پرانی دیکھنا

میرا سبق بن چکے ہو تم
یاد نہ کروں تو سزا ملتی ہے

یہ ہچکیاں تو جان لیتی ہیں
یاد تم کو بھی مگر نہیں آتے

yaad poetry in urdu 2 lines sms

‏وہ بارش کے تسلسل میں مجھے
بوندوں کی مانند یاد آیا

کہے گا جھوٹ وہ ہم سے کہ تمہاری یاد آتی ہے
کوئی ہے منتظر کتنا یہ لہجے بول دیتے ہیں₹√

کتنی وابستہ ہے تسکیں تیرے نام کے ساتھ
نیند کانٹوں پے بھی آجاتی ہے آرام کے ساتھ

اسے ہر رات جب بھول جانے کی قسم کھاتے ہیں
ٹپک پڑتے ہیں پھر آنسو قسم پھر ٹوٹ جاتی ہے

دیمک زدہ کتاب تھی یادوں کی زندگی
ہر ورق کھولنے کی خواہش میں پھٹ گیا

رونا آیا ہو مجھے کسی بھی بات پر
الزام ہمیشہ تیری یاد كے حصے میں آیا

بہت ظلم کرتی ہے یادیں تمھاری
سو جاو تو جگا دیتی ہے جاگ جاو تو رلا دیتی ہے

ایسا گم ہوں تیری یادوں کے بیابانوں میں
دل نہ دھڑکے تو سنائی نہیں دیتا کچھ بھی

قسم لے لیں کہ دل ایک پل بھی غافل نہیں یاد سے
یہ اور بات کہ ہم سرے عام پکارا نہیں کرتے

تیری یاد کی بھول بھلیوں میں گم ہو کر
مجھے اکثر چائے ٹھنڈی پینی پڑتی ہے

miss you yaad poetry in urdu text

آج تو الفاظوں نے بھی ساتھ چھوڑ دیا
یہ الفاظ بھی تیری یاد میں پاگل ہو گئے

یقین تو نہیں کے تم یاد کر سکتے ہو
لیکن یہ ہچکیاں وہم میں ڈال رہی ہیں مجھے

ستا کر مجھے بے بس کرتی ہیں
تیری یادیں بھی حد کرتی ہیں

ظلم کرتی ہیں تیری یادیں مجھ پر قسم سے
سوجاؤ تو اٹھا دیتی ہیں جاگ جاؤ تو رولا دیتی ہیں

اگر وہ بھول بیٹھے ہیں تو کیا ہوا
ہم تو آج بھی انہیں یاد کرتے ہیں تنہائیوں میں بیٹھ کر

بچھڑ کر محبت کے زمانے یاد رہتے ہیں
اجڑ جاتی ہیں محفلیں مگر چہرے یاد رہتے ہیں

ہر سانس کے ساتھ یاد اس کی آرہی ہے
اب اس کی یاد روکوں یا سانس اپنی

‏تجھے کیا خبر تیری یادوں نے مجھے کس طرح ستایا
کبھی اکیلے میں ہنسایا تو کبھی محفلوں میں رلا دیا

ایک شام اور ڈھل گئی
ایک دن اور جی لئے تیرے بغیر

میں بے روخی پہ مائل ہوں ان دنوں لیکن
تیرا خیال کہیں آس پاس رہتا ہے

یاد ماضی میں جو آنکھوں کو سزا دی جائے
اس سے بہتر ہے کہ ہر بات بھلا دی جائے

ابھی ٹوٹا نہیں میرے دل سے اس کی یاد کا رشتہ
گفتگو جس سے بھی خیال اس کا ہی رہتا ہے

میری یہی ادا تم سب کو ہمیشہ یاد رہے گی
نہ کوئی مطلب نہ کوئی گلہ جب بھی ملا مسکرا کے ملا

میں ایک بلند حوصلے والا ضِدّی سا شخص
جب تیری یاد سے لڑتا ہوں تو رو پڑتا ہوں

وہ اک لمحہ جس میں تیری یاد آئے
میں وہ پل کبھی گزرنے ہی نہ دوں

ان لمحوں کی یادیں سنبھال کہ رکھنا
ہم یاد تو آئیں گے لیکن لوٹ کر نہیں

ہماری آوارگی میں کچھ دخل تمھارا بھی ہے
جب یاد تمھاری آتی ہے تو گھر بھی اچھا نہیں لگتا

چپ ہوں کس وجہ سے ہمیں معلوم نہیں
دل ڈوب سا جاتا ہے جب تم یاد نہیں کرتے

اگر زندگی رہی تو ہمیشہ تجھے ہی یاد کرتے رہیں گے
بھول گئے تو سمجھ لینا خدا نے ہمیں یاد کرلیا ہے

آئی جو اس کی یاد تو آتی چلی گئی
وہ اک لمحہ جو دل میں سماتی چلی گئی

تم ہی بتاؤ کیا کروں اس دل کا
ابھی بات ہی کی ہے تم یاد آنے لگ گئے ہو۔

تمہاری یادوں کے جھرمٹ میں تنہا صنم
ہم رات بھر محبت کی برسی مناتے رہے

مٹاؤ گے کہاں تک تم میری باتیں میری یادیں
میں ہر ایک موڑ پر اپنی نشانی چھوڑ جاؤنگی

اب ہچکیاں آئیں تو پانی پی لینا
یہ وہم چھوڑ دینا کی ہم نے تمہیں یاد کیا

“آج بھی اس کا انتظار کرتے کرتے دن گزر گیا
انا پرست لوگ ہی مرضی سے یاد کرتے ہیں

اسے کہنا ہم مزے میں ہیں بس یادیں بہت ستاتی ہیں
انکی دوری کا غم نہیں مجھے بس ذرا آنکھ بھیگ جاتی ہیں

شام سے آنکھ میں نمی سی ہے
آج پھر آپ کی کمی سی ہے

کیسے لڑوں مقدمہ خود سے اس کی یادوں کا
دل بھی وکیل اس کا یہ جان بھی گواہ اس کی

‏تیری یاد بھی ستم گر تیری ہم خیال نکلی
کبھی بن گئی سہارا کبھی کر گئی کنارہ

یاد کرتا ہوں تجھے بہت شوق سے لیکن
دل تڑپ تڑپ کر چھپ کے روتا ہے

اب میں تمھیں نہیں سوچتا اب میں
خود کو اکثر مصروف رکھتا ہوں

اور کچھ بھی نہیں سبب میری اداسی کا
لو کرتا ہوں اقرار مجھے تم یاد آتے ہو

سنا ہے آئی ہے اسے میری یاد
ضرور کسی نے ٹھکرایا ہوگا

بھول جانا اسے مشکل تو نہیں لیکن
کام آسان بھی ہم سے کہاں ہوتے ہیں

یاد سے اس کی نہیں خالی کوئی بھی لمحہ
پھر بھی ڈرتا ہوں کہیں بھول نہ جاؤں اس کو

کوئی تو دلوا دو مُجھے بھی انصاف
کیوں آتی ہے وہ مُجھے ہر جگہ یاد

بہت روئے تیری یاد کو سینے سے لگا کر
اتنا خدا کو یاد کرتے تو شاید ولی بن جاتے

جب حد سے زیادہ یاد آئنیگے تو
خواب میں آکر دل کا درد بیان کر دینا

سسکیاں لیتا ہے وجود میرا
نوچ نوچ کے کھا گئیں یادیں تیری

‏ملتی ہی نہیں اس دنیا کے لیئے فرصت
سو جاؤں تو خواب تیرے جاگوں تو خیال تیرے

ہزاروں سال کی آوارگی پے بھاری ہے
وہ ایک شب جو تیری یاد میں گزاری ہے

دسمبر کی سیاہ راتوں میں بس اک مشغلہ اپنا
لگا کر ٹیک تکیے سے اسے بس سوچتے رہنا

آج بھی اس کا انتظار کرتے کرتے دن گزر گیا
انا پرست لوگ ہی مرضی سے یاد کرتے ہیں

Leave a Comment