miss you yaad poetry in urdu
When someone you love is far away, every moment feels empty. Miss you yaad poetry in urdu is a collection of verses that express the ache of separation, the pain of longing, and the memories of loved ones. Join us as we share our heartfelt emotions, nostalgic thoughts, and tender words that bridge the distance between us.Also, read another teri yad poetry.
کس طرح سے بھول سکتے ہیں آپ کو یاد کرنا
کہ صرف محسوس کرنے سے دنیا بھول جاتے ہیں
دل کا کیا ہے یہ تو تیری یادوں کے سہارے جی لے گا
بات تو آنکھوں کی ہے جو تڑپتی ہیں تیرے دیدار کی خاطر
miss you yaad poetry in urdu
میں یہ سمجھا کہ فقط بچھڑے ہیں
ہاۓ قسمت بھلا دیا اس نے
فرض کی طرح تجھ کو یاد کرتے ہیں
منظور نہیں تیرا قضاء ہو جانا
کھلتے ہیں پھول کھل کر بکھر جاتے ہیں
یادیں رہ جاتی ہیں اور انسان بچھڑ جاتے ہیں
مجبور ہوں اپنے دل کی دھمکیوں سے
کہتا ہے یاد کرو اسے ورنہ دھڑکنا چھوڑ دونگا
زندگی گزار دی ہم نے تیری یاد میں اے دوست
کچھ نہ ملا ہمیں تیری اس وفا کے ساتھ
کون کہتا ہے ہم آپ کو یاد نہیں کرتے
رات کی آخری اور صبح کی پہلی سوچ ہو تم
ﻣﯿﺮﮮ ﮐﻤﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﺗﺮﺗﯿﺐ ﺳﮯ ﺭﮐﮭﮯ ﮨﻮئے ہیں
ﭘﮭﻮﻝ, ﻭﻋﺪﮮ، ﺩﻻﺳﮯ، میری ﺟﻮﺍﻧﯽ ﺍﻭﺭ تیری یادیں
اچھی یادیں آپ کی آنکھوں میں تبی نمی لاتی ہیں
جب آپ کو یہ احساس ہو کہ آپ ان یادوں کو دوبارہ جی نہیں سکتے
آج بھی اس کا انتظار کرتے کرتے دن گزر گیا
انا پرست لوگ ہی مرضی سے یاد کرتے ہیں
میں تم سے کچھ نہیں کہتی فقط اتنی گزارش ہے
کہ اتنی بار مل جاؤکہ جتنا یاد آتے ہو
یاد کرتا ہوں تجھے بہت شوق سے لیکن
دل تڑپ تڑپ کر چھپ کے روتا ہے
بہت روئے تیری یاد کو سینے سے لگا کر
اتنا خدا کو یاد کرتے تو شاید ولی بن جاتے
قسم لے لیں کہ دل ایک پل بھی غافل نہیں یاد سے
یہ اور بات کہ ہم سرے عام پکارا نہیں کرتے
میرے درد سے آخر تیرا رشتہ کیا ہے
دل جب بھی روتا ہے تم یاد آتے ہو
میری یہی ادا تم سب کو ہمیشہ یاد رہے گی
نہ کوئی مطلب نہ کوئی گلہ جب بھی ملا مسکرا کے ملا
یوں یاد آتے ہو تم جیسے
کسی اور کو جانتے ہی نہیں ہم
مہندی سوکھ جاتی ہیں رنگ لانے کے بعد
بہت یاد آتا ہے وقت گزر جانے کے بعد
مشغلہ اچھا ہے یہ بھی سردیوں کی شام کا
بیٹھ کر تنہائی میں یادیں پرانی دیکھنا
میرا سبق بن چکے ہو تم
یاد نہ کروں تو سزا ملتی ہے
یہ ہچکیاں تو جان لیتی ہیں
یاد تم کو بھی مگر نہیں آتے
yaad poetry in urdu 2 lines sms
وہ بارش کے تسلسل میں مجھے
بوندوں کی مانند یاد آیا
کہے گا جھوٹ وہ ہم سے کہ تمہاری یاد آتی ہے
کوئی ہے منتظر کتنا یہ لہجے بول دیتے ہیں₹√
کتنی وابستہ ہے تسکیں تیرے نام کے ساتھ
نیند کانٹوں پے بھی آجاتی ہے آرام کے ساتھ
اسے ہر رات جب بھول جانے کی قسم کھاتے ہیں
ٹپک پڑتے ہیں پھر آنسو قسم پھر ٹوٹ جاتی ہے
دیمک زدہ کتاب تھی یادوں کی زندگی
ہر ورق کھولنے کی خواہش میں پھٹ گیا
رونا آیا ہو مجھے کسی بھی بات پر
الزام ہمیشہ تیری یاد كے حصے میں آیا
بہت ظلم کرتی ہے یادیں تمھاری
سو جاو تو جگا دیتی ہے جاگ جاو تو رلا دیتی ہے
ایسا گم ہوں تیری یادوں کے بیابانوں میں
دل نہ دھڑکے تو سنائی نہیں دیتا کچھ بھی
قسم لے لیں کہ دل ایک پل بھی غافل نہیں یاد سے
یہ اور بات کہ ہم سرے عام پکارا نہیں کرتے
تیری یاد کی بھول بھلیوں میں گم ہو کر
مجھے اکثر چائے ٹھنڈی پینی پڑتی ہے
miss you yaad poetry in urdu text
آج تو الفاظوں نے بھی ساتھ چھوڑ دیا
یہ الفاظ بھی تیری یاد میں پاگل ہو گئے
یقین تو نہیں کے تم یاد کر سکتے ہو
لیکن یہ ہچکیاں وہم میں ڈال رہی ہیں مجھے
ستا کر مجھے بے بس کرتی ہیں
تیری یادیں بھی حد کرتی ہیں
ظلم کرتی ہیں تیری یادیں مجھ پر قسم سے
سوجاؤ تو اٹھا دیتی ہیں جاگ جاؤ تو رولا دیتی ہیں
اگر وہ بھول بیٹھے ہیں تو کیا ہوا
ہم تو آج بھی انہیں یاد کرتے ہیں تنہائیوں میں بیٹھ کر
بچھڑ کر محبت کے زمانے یاد رہتے ہیں
اجڑ جاتی ہیں محفلیں مگر چہرے یاد رہتے ہیں
ہر سانس کے ساتھ یاد اس کی آرہی ہے
اب اس کی یاد روکوں یا سانس اپنی
تجھے کیا خبر تیری یادوں نے مجھے کس طرح ستایا
کبھی اکیلے میں ہنسایا تو کبھی محفلوں میں رلا دیا
ایک شام اور ڈھل گئی
ایک دن اور جی لئے تیرے بغیر
میں بے روخی پہ مائل ہوں ان دنوں لیکن
تیرا خیال کہیں آس پاس رہتا ہے
یاد ماضی میں جو آنکھوں کو سزا دی جائے
اس سے بہتر ہے کہ ہر بات بھلا دی جائے
ابھی ٹوٹا نہیں میرے دل سے اس کی یاد کا رشتہ
گفتگو جس سے بھی خیال اس کا ہی رہتا ہے
میری یہی ادا تم سب کو ہمیشہ یاد رہے گی
نہ کوئی مطلب نہ کوئی گلہ جب بھی ملا مسکرا کے ملا
میں ایک بلند حوصلے والا ضِدّی سا شخص
جب تیری یاد سے لڑتا ہوں تو رو پڑتا ہوں
وہ اک لمحہ جس میں تیری یاد آئے
میں وہ پل کبھی گزرنے ہی نہ دوں
ان لمحوں کی یادیں سنبھال کہ رکھنا
ہم یاد تو آئیں گے لیکن لوٹ کر نہیں
ہماری آوارگی میں کچھ دخل تمھارا بھی ہے
جب یاد تمھاری آتی ہے تو گھر بھی اچھا نہیں لگتا
چپ ہوں کس وجہ سے ہمیں معلوم نہیں
دل ڈوب سا جاتا ہے جب تم یاد نہیں کرتے
اگر زندگی رہی تو ہمیشہ تجھے ہی یاد کرتے رہیں گے
بھول گئے تو سمجھ لینا خدا نے ہمیں یاد کرلیا ہے
آئی جو اس کی یاد تو آتی چلی گئی
وہ اک لمحہ جو دل میں سماتی چلی گئی
تم ہی بتاؤ کیا کروں اس دل کا
ابھی بات ہی کی ہے تم یاد آنے لگ گئے ہو۔
تمہاری یادوں کے جھرمٹ میں تنہا صنم
ہم رات بھر محبت کی برسی مناتے رہے
مٹاؤ گے کہاں تک تم میری باتیں میری یادیں
میں ہر ایک موڑ پر اپنی نشانی چھوڑ جاؤنگی
اب ہچکیاں آئیں تو پانی پی لینا
یہ وہم چھوڑ دینا کی ہم نے تمہیں یاد کیا
“آج بھی اس کا انتظار کرتے کرتے دن گزر گیا
انا پرست لوگ ہی مرضی سے یاد کرتے ہیں
اسے کہنا ہم مزے میں ہیں بس یادیں بہت ستاتی ہیں
انکی دوری کا غم نہیں مجھے بس ذرا آنکھ بھیگ جاتی ہیں
شام سے آنکھ میں نمی سی ہے
آج پھر آپ کی کمی سی ہے
کیسے لڑوں مقدمہ خود سے اس کی یادوں کا
دل بھی وکیل اس کا یہ جان بھی گواہ اس کی
تیری یاد بھی ستم گر تیری ہم خیال نکلی
کبھی بن گئی سہارا کبھی کر گئی کنارہ
یاد کرتا ہوں تجھے بہت شوق سے لیکن
دل تڑپ تڑپ کر چھپ کے روتا ہے
اب میں تمھیں نہیں سوچتا اب میں
خود کو اکثر مصروف رکھتا ہوں
اور کچھ بھی نہیں سبب میری اداسی کا
لو کرتا ہوں اقرار مجھے تم یاد آتے ہو
سنا ہے آئی ہے اسے میری یاد
ضرور کسی نے ٹھکرایا ہوگا
بھول جانا اسے مشکل تو نہیں لیکن
کام آسان بھی ہم سے کہاں ہوتے ہیں
یاد سے اس کی نہیں خالی کوئی بھی لمحہ
پھر بھی ڈرتا ہوں کہیں بھول نہ جاؤں اس کو
کوئی تو دلوا دو مُجھے بھی انصاف
کیوں آتی ہے وہ مُجھے ہر جگہ یاد
بہت روئے تیری یاد کو سینے سے لگا کر
اتنا خدا کو یاد کرتے تو شاید ولی بن جاتے
جب حد سے زیادہ یاد آئنیگے تو
خواب میں آکر دل کا درد بیان کر دینا
سسکیاں لیتا ہے وجود میرا
نوچ نوچ کے کھا گئیں یادیں تیری
ملتی ہی نہیں اس دنیا کے لیئے فرصت
سو جاؤں تو خواب تیرے جاگوں تو خیال تیرے
ہزاروں سال کی آوارگی پے بھاری ہے
وہ ایک شب جو تیری یاد میں گزاری ہے
دسمبر کی سیاہ راتوں میں بس اک مشغلہ اپنا
لگا کر ٹیک تکیے سے اسے بس سوچتے رہنا
آج بھی اس کا انتظار کرتے کرتے دن گزر گیا
انا پرست لوگ ہی مرضی سے یاد کرتے ہیں