25+ Islamic Poetry In Urdu

Table of Contents

25+ Islamic Poetry In Urdu

In the same way, I have collected some famous Islamic Poetry In Urdu, the best Urdu poetry, famous Urdu poetry, Urdu poetry very amazing Islamic, poetry islamic In Urdu I hope you will like these collections.Also, read motivational quotes.

Islamic Poetry In Urdu

لطف ان کا عام ہو ہی جائے گا

شاد ہر ناکام ہو ہی جائے گاIslamic Poetry In Urdu

شاد ہے فردوس یعنی ایک دن قسمتِ خدام ہو ہی جائے گا

یاد رہ جائیں گی یہ بے باکیاں نفس تو تو رام ہو ہی جائے گا

بادہ خواری کا سماں بندھنے تو دو شیخ دُرد آشام ہو ہی جائے گا

Islamic Poetry In Urdu

عاقلو! ان کی نظر سیدھی رہے بَوروں کا بھی کام ہو ہی جائے گا

Islamic Poetry In Urdu

اے رضاؔ ہر کام کا اِک وقت ہے دل کو بھی آرام ہو ہی جائے گا

بندہ ملنے کو قریب حضرتِ قادر گیا لمعۂ باطن میں گمنے جلوۂ ظاہر گیا

تیری مرضی پاگیا سورج پِھرا اُلٹے قدم تیری اُنگلی اُٹھ گئی مہ کا کلیجا چر گیا

Islamic Poetry In Urdu

تیری رَحمت سے صَفِیُّ اللہ کا بیڑا پار تھا تیرے صدقے سے نَجِیُّ اللہ کا بجرا تر گیا

Islamic Poetry In Urdu

تیری آمد تھی کہ بیَتُ اللہ مُجرے کو جھکا تیری ہیبت تھی کہ ہر بُت تھر تھرا کر گر گیا

Islamic Poetry in urdu

مومن اُن کا کیا ہوا اللہ اس کا ہو گیا کافر اُن سے کیا پِھرا اللہ ہی سے پھر گیا

Islamic Poetry In Urdu

وہ کہ اُس دَر کا ہُوا خَلْقِ خدا اُس کی ہوئی وہ کہ اس دَر سے پھرا اللہ اُس سے پھر گیا

Islamic Poetry In Urdu

مجھ کو دِیوانہ بتاتے ہو میں وہ ہشیار ہوں پاؤں جب طوفِ حرم میں تھک گئے سر پھر گیا

رَحْمَۃٌ لِّلْعَا لَمِیْن آفت میں ہُوں کیسی کروں میرے مولیٰ میں تو اِس دل سے بلا میں گھر گیا

Islamic Poetry In Urdu

میں تِرے ہاتھوں کے صدقے کیسی کنکریاں تھیں وہ جن سے اتنے کافروں کا دَفعتاً مُنھ پھر گیا

Islamic Poetry In Urdu

کیوں جنابِ بُوہُریرہ تھا وہ کیسا جامِ شِیر جس سے سَتّر صَاحبوں کا دودھ سے مُنھ پھر گیا

واسطہ پیارے کا ایسا ہو کہ جو سُنّی مَرے یُوں نہ فرمائیں تِرے شاہد کہ وہ فاجر گیا

Islamic Poetry In Urdu

عرش پر دُھومیں مچیں وہ مومن صالِح مِلا فرش سے ماتَم اُٹھے وہ طَیِّب و طاہِر گیا

اللہ اللہ یہ عُلُّوِ خاصِ عبدیت رضاؔ بندہ ملنے کو قریب حضرتِ قادِر گیا

ٹھوکریں کھاتے پِھرو گے اُن کے دَر پر پڑ رہو قافلہ تو اے رضاؔ اَوّل گیا آخر گیا

Islamic Poetry In Urdu

نعمتیں بانٹتا جِس سَمْت وہ ذِیشان گیا ساتھ ہی مُنشِیِ رحمت کا قلم دَان گیا

لے خبر جلد کہ غیروں کی طرف دِھیان گیا میرے مولیٰ مِرے آقا تِرے قربان گیا

آہ وہ آنکھ کہ ناکامِ تَمنّا ہی رہی ہائے وہ دِل جو ترے دَر سے پُر اَرمان گیا

Islamic Poetry In Urdu

انھیں جانا انھیں مانا نہ رکھا غیر سے کام لِلّٰہِ الْحَمْد میں دُنیا سے مسلمان گیا

اَور تم پر مِرے آقا کی عنایت نہ سہی نَجدیو! کلمہ پڑھانے کا بھی اِحسان گیا

آج لے اُن کی پناہ آج مدد مانگ اُن سے پِھر نہ مانیں گے قِیامت میں اگر مان گیا

اُف رے مُنکِر یہ بڑھا جوشِ تَعَصُّب آخر بِھیڑ میں ہاتھ سے کمبخت کے اِیمان گیا

جان و دل ہوش و خِرَد سب تو مَدینے پہنچے تم نہیں چلتے رضاؔ سارا تو سامان گیا

islamic poetry in urdu 2 lines

کیا مہکتے ہیں مہکنے والے

بو پہ چلتے ہیں بھٹکنے والے

جگمگا اُٹھی مِری گور کی خاک

تیرے قربان چمکنے والے

مہِ بے داغ کے صَدقے جاؤں

یُوں دمکتے ہیں دمکنے والے

عرش تک پھیلی ہے تابِ عارِض

کیا جھلکتے ہیں جھلکنے والے

گلِ طیبہ کی ثنا گاتے ہیں

نخلِ طوبیٰ پہ چہکنے والے

عاصیو! تھام لو دامن اُن کا

وہ نہیں ہاتھ جھٹکنے والے

ابر رحمت کے سَلامی رہنا

پھلتے ہیں پودے لچکنے والے

ارے یہ جلوہ گہِ جاناں ہے

کچھ اَدَب بھی ہے پھڑکنے والے

سُنّیو! ان سے مَدَد مانگے جاؤ

پڑے بکتے رہیں بکنے والے

شمع یادِ رُخِ جاناں نہ بجھے

خاک ہو جائیں بھڑکنے والے

مَوت کہتی ہے کہ جلوہ ہے قریب

اِک ذرا سو لیں بلکنے والے

کوئی اُن تیز رووں سے کہہ دو

کِس کے ہو کر رہیں تھکنے والے

دل سُلگتا ہی بھلا ہے اے ضبط

بُجھ بھی جاتے ہیں دہکنے والے

ہم بھی کمھلانے سے غافِل تھے کبھی

کیا ہنسا غنچے چٹکنے والے

نخل سے چھٹ کے یہ کیا حال ہوا

آہ او پتّے کھڑکنے والے

جب گِرے مُنھ سُوئے میخانہ تھا

ہوش میں ہیں یہ بہکنے والے

دیکھ اَو زَخمِ دِل آپے کو سنبھال

پھوٹ بہتے ہیں تپکنے والے

مے کہاں اور کہاں میں زاہد

یُوں بھی تو چھکتے ہیں چھکنے والے

کفِ دریائے کرم میں ہیں رضاؔ

پانچ فوّارے چھلکنے والے

وہ سُوئے لالہ زار پِھرتے ہیں

تیرے دِن اے بہار پِھرتے ہیں

جو تِرے در سے یار پِھرتے ہیں

در بدر یُوں ہی خوار پِھرتے ہیں

آہ کل عیش تو کیے ہم نے

آج وہ بے قرار پِھرتے ہیں

ان کے اِیما سے دونوں باگوں پر

خیلِ لیل و نہار پِھرتے ہیں

ہر چراغِ مزار پر قُدسی

کیسے پروانہ وار پِھرتے ہیں

اُس گلی کا گدا ہوں میں جس میں

مانگتے تاجدار پِھرتے ہیں

جان ہیں جان کیا نظر آئے

کیوں عَدو گِردِ غار پِھرتے ہیں

پُھول کیا دیکھوں میری آنکھوں میں

دشتِ طیبہ کے خار پِھرتے ہیں

لاکھوں قُدسی ہیں کام خدمت پر

لاکھوں گِردِ مزار پِھرتے ہیں

وردیاں بولتے ہیں ہرکارے

پہرہ دیتے سوار پِھرتے ہیں

رکھیے جیسے ہیں خانہ زاد ہیں ہم

مَوْل کے عیب دار پِھرتے ہیں

ہائے غافِل وہ کیا جگہ ہے جہاں

پانچ جاتے ہیں چار پِھرتے ہیں

بائیں رستے نہ جا مسافِر سُن

مال ہے راہ مار پِھرتے ہیں

جاگ سنسان بن ہے رات آئی

گُرگ بہرِ شِکار پِھرتے ہیں

نفس یہ کوئی چال ہے ظالم

جیسے خاصے بِجار پِھرتے ہیں

کوئی کیوں پُوچھے تیری بات رضاؔ

تجھ سے کتّے ہزار پِھرتے ہیں

یاالہٰی ہر جگہ تیری عطا کا ساتھ ہو

جب پڑے مشکل شہِ مشکل کشا کا ساتھ ہو

یاالٰہی بُھول جاؤں نزع کی تکلیف کو

شادیِ دِیدار حُسنِ مصطفیٰ کا ساتھ ہو

یاالٰہی گورِ تیرہ کی جب آئے سخت رات

اُن کے پیارے منھ کی صبحِ جانفِزا کا ساتھ ہو

یاالٰہی جب پڑے محشر میں شورِ داروگِیر

اَمن دینے والے پیارے پیشوا کا ساتھ ہو

یاالٰہی جب زبانیں باہَر آئیں پیاس سے

صاحبِ کوثر شہِ جُود و عطا کا ساتھ ہو

یاالٰہی سرد مِہری پر ہو جب خورشیدِ حشر

سیّد بے سایہ کے ظِل لوا کا ساتھ ہو

یاالٰہی گرمیِ محشر سے جب بھڑکیں بدن

دامنِ محبوب کی ٹھنڈی ہوا کا ساتھ ہو

یاالٰہی نامۂ اعمال جب کُھلنے لگیں

عیب پوشِ خلق ستّارِ خطا کا ساتھ ہو

یاالہٰی جب بہیں آنکھیں حسابِ جُرم میں

اُن تبسّم ریز ہونٹوں کی دُعا کا ساتھ ہو

یاالہٰی جب حسابِ خندئہ بیجا رُلائے

چشمِ گریانِ شفیعِ مُرتجٰے کا ساتھ ہو

یاالہٰی رنگ لائیں جب مِری بے باکیاں

اُن کی نیچی نیچی نظروں کی حیا کا ساتھ ہو

یاالہٰی جب چلوں تاریک راہِ پُل صِراط

آفتابِ ہاشمی نُور الہُدیٰ کا ساتھ ہو

یاالہٰی جب سرِ شمشیر پر چلنا پڑے

رَبِّ سَلِّم ْکہنے والے غمزِدا کا ساتھ ہو

یاالہٰی جو دُعائے نیک میں تجھ سے کروں

قُدسیوں کے لب سے آمیںرَبَّنَا کا ساتھ ہو

یاالہٰی جب رضاؔ خوابِ گِراں سے سر اُٹھائے

دولتِ بیدارِ عشقِ مصطفیٰ کا ساتھ ہو

Leave a Comment