humsafar shayari 2 line urdu
humsafar shayari 2 line urdu Poetry is a special collection of poems about love, relationships, and emotions. It’s a place where words come from the heart and speak straight to the soul. Join us to read and feel the love, joy, and sadness that our poets have shared with us.Also read another love ishq poetry.
کاش کہ تم واقف ہو جاؤ میری محبت کی انتہا سے
حیران ہو جاؤ گے اپنی خوش نصیبی دیکھ کر
مجھے نہ کسی کا دل نہ کسی کی جان چاہیے
دل کا حال جو سمجھ سکے وہ انسان چاہیے
humsafar shayari 2 line urdu
دل کے رشتے قسمت سے ملتے ہیں
ورنہ ملاقات تو ہزاروں سے ہوتی ہے
اس کے جھمکوں کے ساتھ ناجانے کیوں
میرا دل دائیں بائیں ہوتا ہے
بس کچھ خاص نہیں بس اتنی سی محبت ہے میری
ہر رات کا آخری خیال اور ہر صبح کی پہلی سوچ ہو تم
اب میری ساری توجہ ہے تیری طرف
اب میرے پاس زمانے کے لئے وقت نہیں
قیمتی ہے وہ ہر لمحہ جو گزرا ہے ساتھ تیرے
بقایا زندگی میری تو رائیگاں نکلی
بسایا نہیں کسی کو تیرے سوا
لے سکتے ہو تم میری روح کی تلاشیاں
تیرے نزدیک ہونے لگتی ہوں
خود بخود ٹھیک ہونے لگتی ہوں
تو ہے میری من چاہی دعا
اور کچھ نہ مانگوں اک تیرے سوا
مجھے اس کی آواز سنائی دی تو اندازہ ہوا کہ
بعض آوازیں بھی جسم میں جان ڈال دیتی ہیں
تو ملا ہے تو یہ احساس ہوا ہے مجھ کو
یہ میری عمر محبت کے لیے تھوڈی ہے
میں ساری مستیاں انہی کہ سنگ کرونگی میں اپنے انکو
بہت تنگ کرونگی
آئینہ بھی تجھے تیری قدر بتا نہیں سکتا
آؤ نہ کبھی دیکھو میری آنکھوں میں تم کتنے حسین لگتے ہو
کل رات اس کو خواب میں گلے سے لگایا تھا میں نے
آج دن بھر میرے دوست میری مہک کا راز پوچھتے رہے
تیرا قرض ہے میری زندگی
میری سانسیں تیری امانتیں
وہ دل میں بیٹھا ہے پیر بن کے
سانسیں ہیں مرید جس کی
bewafa humsafar shayari
جب ہوتی ہے بات سکون کی تو
تیری باہوں کی طلب ہونے لگ جاتی ہے
کون کہتا ہے میں اکیلا ہوں
میرے سینے میں درد ہے اس بے درد کا
تیری خوشی کے ٹھکانے بہت ہوں گے
مگر میری بے چینی کی وجہ بس تم ہو
لکھتا ہوں تیرا نام جس جگہ پر بھی بے وفا لکھا آجاتا ہے
میرے قلم میں کیا ہے ایسا صرف یہ تحفہ تمہیں نے دیا تھا
ہوس کی وادیوں سے دور، حیا کی چادر میں لپٹی ہوئی
میں تجھ کو ملوں گی، شریعت کے اصولوں کے مطابق
تو تختیاں پڑسیں قبراں تو
تیکوں یاد آساں پر لبہساں نہ
میرے سپنوں کو صدا یونہی مہکتا رکھنا
میں نے تھاما ہے تیرا ہاتھ بڑے مان کے ساتھ
married life humsafar quotes in urdu
بہت خوش نصیب ہوں میں
کیونکہ تیرے سب سے زیادہ قریب ہوں میں
رکھنا میرا خیال اب عمر بھر کے لیے
لو میں نے اپنے آپ کو تمھاری امانت کر دیا
میں یہ سمجھا کہ فقط بچھڑے ہیں
ہاۓ قسمت بھلا دیا اس نے
میرے بس میں ہو تو لہروں کو اتنا حق بھی نہ دوں
لکھوں کناروں پے نام تیرا اور اسے چھونے تک نہ دوں
وہ اپنے ہونٹوں سے اتری ہوئی چائے دے کر
مجھ پر احسانوں کے پہاڑ گرا دیتی ہے
فنا ہو گئی ذات كسى کی ذات میں كب سے
ہم جو نظر آتے ہیں فقط وہم ہے آپ كا
سارے چھوڑ کے شغل ہیاتی دے
ودے تیڈی آس تیں جیندے ہیں
پوچھتے ہیں لوگ مجھ سے میرا کیا لگتا ہے وہ
کوئی نیکی تھی میری جس کا صلہ لگتا ہے وہ
اسے کہنا دل کی چاہت ہو تم ورنہ با خدا
ان آنکھوں نے بہت حسین لوگ دیکھے ہیں
اچانک دل کو کیوں اتنا سکون مل جاتا ہے
چہرا تیرا جب آنکھوں کے سامنے آتا ہے
آپ سے پاکیزگی کا تعلق ہے
آپ تو تہجد کی دعا ہیں میری
اور ضمانت وفا کیا ہو گی
تم میری سانس گروی رکھ لو نہ
اور ضمانت وفا کیا ہو گی
تم میری سانس گروی رکھ لو نہ
ہماری سوچ پہ کوئی نہ ہو سکا حاوی
کہ ہم نے صرف تمہارے ہی خواب دیکھے ہیں
تیری خوشی نہ ہو شامل تو پھر خوشی کیا ہے
تیرے بغیر جو گزرے وہ زندگی کیا ہے
کوئی جرم نہیں عشق جو دنیا سے چھپائیں
ہم نے تمہیں چاہا ہے ہزاروں میں کہیں گے
نہ جانے تیرے چہرے میں کیسی معصومیت ہے
سامنے سے زیادہ تجھے چھپ کر دیکھنا اچھا لگتا ہے
تو ہے میری من چاہی دعا
اور کچھ نہ مانگوں اک تیرے سوا
تیرے حسن کو پردے کی کیا ضرورت ہے
کون ہوش میں رہتا ہے تمہیں دیکهنے کے بعد
تم ہو زندگی تم ہی جینے کی وجہ ہو
تم کو نہ دیکھوں تو سانس تھم جاتی ہے
تم مجھے سنبھال سنبھال کـے رکھا کرو
کچھ لوگ مجھے تم سـے چرانے پے تلے ہوئے ہیں
کچھ نہ تھا میرے پاس کھونے کو
جب سے تم ملے ہو ڈر سا گیا ہوں میں
اسے بتا دو کہ میں اب اپنی دنیا میں مگن ہوں
اور اُسے یہ بھی بتا دو کہ میری دنیا صرف تم ہو
چاہے دنیا والوں سے تھوڑا کم جیئں گے
لیکن جتنا جیئں گے سر اٹھا کے جیئں گے
چہرے اجنبی ہو جائیں تو کوئی بات نہیں
لہجے اجنبی ہوں تو بڑی تکلیف دیتے ہیں
چاہے دنیا والوں سے تھوڑا کم جیئں گے
لیکن جتنا جیئں گے سر اٹھا کے جیئں گے
کاش کہ تم واقف ہو جاؤ میری محبت کی انتہا سے
حیران ہو جاؤ گے اپنی خوش نصیبی دیکھ کر
ناکامیوں نے اور بھی سرکش بنا دیا
اتنے ہوئے ذلیل کہ خوددار ہوگئے
یوں تو اکیلا ہی گر کر سنبھل سکتا ہوں
پکڑلو تم جو میرا ہاتھ میں دنیا کو بدل سکتا ہوں
ہم تو جینا ہی نہیں چاہتے تھے
تیرا جو دیدار ہوا تو زندگی سے محبت کر بیٹھے
اگر مجھے سمجھنا چاہتے ہو نہ
تو بس اپنا سمجھو! سب سمجھ جاؤ گے
خاموش راستوں میں تیرا ﺳﺎتھ ﭼﺎہیئے
خالی ﮨﮯ میرا ﮨﺎتھ تیرا ﮨﺎتھ ﭼﺎہیئے
جھکتا نہيں يہ سر کسی نواب کے آگے
ہم اپنی غريبی ميں بھی اميری کی ادا رکھتے ہيں
اتنی فکر تو میری بھی نہیں کرتا یہ دل
جتنی فکر تیری کرنے لگا ہے
دم توڑ جاتی ہے ہر شکایت لبوں پہ آ کر
جب وہ معصومت سے کہتے ہیں میں نے کیا کیا ہے
ڈھانپ رہی تھی وہ خود کو آنچل سے بار بار
بھلا رات چھپا سکتی ہے کبھی چاند کا حسن
ہم نے مانگی تھی خدا سے محبت کی زندگی
خدا نے تم سے ملا کے زندگی کو ہی محبت بنا دیا
نہ سمیٹ پاٶ گے جسے قیامت تک تم
قسم تمہاری تمہیں اتنا پیار کرتے ہیں ہم
تیری صورت کو دیکھ کر مری جاں
خود بخود دل میں پیار اٹھتا ہے