Qadar poetry in Urdu

Welcome to the world of qadar poetry, where words paint pictures of feelings and stories. Qadar poetry talks about things like love, sadness, and hope. It makes us feel deeply and think about life’s mysteries. Different kinds of Qadar poems help us explore these feelings in different ways.

These poems show how powerful language can be in sharing our culture and stories. They remind us of the past and inspire us for the future.Join us as we dive into Qadar poetry, discovering its beauty and meaning together. Let’s explore how these words connect us to our emotions and each other.Also read another post:

qadar poetry

جہاں بھی دیکھا انہیں دوستو سلام کیا
ہمیشہ ہم نے حسینوں کا احترام کیا

سوچتا ہوں دیار بے پروا
کیوں مرا احترام کرنے لگا

ہر ملک اس کے آگے جھکتا ہے احتراماً
ہر ملک کا ہے فادر ہندوستاں ہمارا

کچھ احترام بھی کر غم کی وضع داری کا
گراں ہے عرض تمنا تو بار بار نہ کر

qadar poetry

ہم نے ہر شخص کو احترام کے قابل سمجھا،
کسی کے دل میں کیا ہے خدا جانے.

qadar poetry

ہر ایک شہر کا معیار مختلف دیکھا
کہیں پہ سر کہیں پگڑی کا احترام ہوا 

ڈونڈھتے پھرو گے اجڑے رشتوں میں وفا کے خزانے 

تم میرے بعد میرے ہم ناموں کا بھی احترام کرو گے 

احترام کیا کریں چاۓ کا
تمام مشروبات کی مرشد ہے یہ

سنومغرورہم بھی غضب کے ہیں
بس تیرےغرورکااحترام کرتےہیں

ہم سے ہم کلام ہونا تو ادب و احترام سے ہون

ہم لہجے کی تلخیوں کو. منہ پہ مار دیتے ہیں

ڈھونڈ تے پھرو گے اجڑے رشتوں میں وفا کے حزانے
تم میرے بعد میرے ہم ناموں کا بھی احترام کرو گے

ساری دنیا تیری ہی طلبگار سہی

مگر کچھ حُسن والے ہمارا بھی احترام کرتے ہیں

ڈھونڈتے پِھروگے اُجڑے رشتوں میں وفا کے خزانے
تم میرے بعد میرے ہم ناموں کا بھی احترام کروگے

qadar poetry in urdu

کچھ لوگ ہمیشہ لوگ ہی رہتے ہیں بے انتہا توجہ ، پیار ، اعتماد ،

عزت ،احترام اور خلوص دینے کے باوجود اپنے نہیں ہوتے 

عزت اور احترام سب کو دو
دو دن کم جیو ! مگر سر اٹھا کر جیو

احترام کرتے ہیں لیکن صرف احترام کرنے والوں کا 

میری خاموشی کا___ احترام کیا کریں!!!♥
میرے الفاظ____ آپ سہہ نہیں سکیں گے!

قُدرت کے فیصلوں کا بھی لازم ہے احترام؟
ورنہ میں چاہتا تھا میرے ساتھ تُو رہے

ایک ہم قدروں کی پامالی سے رہتے تھے ملول
شکر ہے یاروں کو ایسی کوئی بیماری نہ تھی

کل اسی بستی میں کچھ اہل وفا ہوتے تو تھے
اس قدر اہل ہوس کی گرم بازاری نہ تھی

تشنگی ہم کو ملی تم ہوئے سیراب تو کیا
ان مقدر کی سزاؤں سے معافی تو نہیں

qadar poetry in urdu text

کوئی خلش جو مقدر تھی عمر بھر نہ گئی
علاج ایسے مریضوں کا چارہ گر کیا تھا

یہ کون شخص تھا چالاک کس قدر نکلا
کہ بات چھیڑ گیا درمیان سے پہلے

کس قدر بکھرا ہوا ہوں میں بچھڑ کے تجھ سے
یاد اب کس کی مجھے تیرے سوا آئے گی

بلند و پست کا ہر دم خیال رکھنا ہے
ہمیشہ ہاتھ میں کار محال رکھنا ہے

تم ایسا کرنا کہ کوئی جگنو کوئی ستارہ سنبھال رکھنا
مرے اندھیروں کی فکر چھوڑو بس اپنے گھر کا خیال رکھنا

بچھڑنے والے نے وقت رخصت کچھ اس نظر سے پلٹ کے دیکھا
کہ جیسے وہ بھی یہ کہہ رہا ہو تم اپنے گھر کا خیال رکھنا

ہم آدھی رات کے بعد اپنے ساتھ رہتے ہیں
خیال رکھنا بہت رات میں نہیں آنا

گھڑی بھر ٹھہرنے والے ذرا یہ خیال رکھنا
یہ جو سایۂ شجر ہے کوئی دام ہے زیادہ

دلوں میں دنیا بسائے ہوئے تو پھرتے ہو
خیال رکھنا کہ دنیا کے ساتھ دین بھی ہے

زلف شب جدائی تیری بری بلا ہے
اس کا خیال رکھنا او لمبے بال والے

ehsaas qadar poetry

خیال رکھنا اجل آخری پڑاؤ نہیں
عذاب عمر سے باہر نکل سکو تو چلو

کچھ تو قلیلؔ تم بھی اپنا خیال رکھنا
مقتل میں ڈھل گئے ہیں کچھ شہر آج کل کے

کسی کا کوئی بھی کردار رہ نہ جائے کہیں
خیال رکھنا کہانی تمام کرتے ہوئے

کسی کا کوئی بھی کردار رہ نہ جائے کہیں
خیال رکھنا کہانی تمام کرتے ہوئے

بھلے دن آئیں تو آنے والے برے دنوں کا خیال رکھنا
تمام خوشیوں کے جمگھٹوں میں بھی تھوڑا تھوڑا ملال رکھنا

کسی کا کوئی بھی کردار رہ نہ جائے کہیں
خیال رکھنا کہانی تمام کرتے ہوئے

ٹھکرا کے چلے جانا ہے برحق تمہیں لیکن
بس رکھنا خیال اتنا جہاں کو نہ خبر ہو

چھونے والا تری جبیں کو
میرا دست خیال ہوگا

جو وصل یار کی تدبیر کی وصال ہوا
خیال عیش کا آیا تو اک ملال ہوا

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here