eid poetry in Urdu
Eid is a happy time for Muslims, so I share Eid poetry in Urdu because all Muslims are happy on Eid. It’s a time for joy and gratitude. One special thing about Eid is the beautiful poetry in Urdu about it. Urdu is a language that uses pretty words and deep feelings. Poets use it to talk about how they feel about Eid.
In this blog, we talk about the best Eid poetry in Urdu. We’ll look at the poems that make people feel happy during Eid. These poems talk about being thankful, having fun, and being with family and friends. Urdu poetry makes Eid even more special. Come along as we explore the world of Eid poems that make us smile.
Also related another amazing post:
ہنسی خوشی تیرے جیون کا ہر سفر گزرے
میری دعا ہے کہ تیری عید خوب تر گزرے
عید کے دن جب قریب دیکھے
میں نے اکثر اداس غریب دیکھے
عید آگٸ پھر دل پہ زخم لگاۓ گی
اپنے محبوب سے دوری ہمیں ستاۓ گی
عید آنے والی ہے لیکن اپنے اِردگرد ہمسایوں کا خیال ضرور رکھیں
کیوں عید کا دن ہوں اور کس بچے کو کمی کا احساس نہ ہو*
نہ گلے ملے نہ دید ہوئی
تم ہی بتاؤ کیا عید ہوئی*
eid poetry in urdu
ہمیشہ مجھ کو عید سے یہی پیغام ملتا ہے
کوئی قربان ہوتا ہے کسی کی عید ہوتی ہے۔
اور بڑھ جاتی ہے بھولی ہوئی یادوں کی کسک
عید کا دن تو فقط زخم ہرے کرتا ہے۔
عید آتی ہے ہر سال مگر عید پہ وہ رونق نہیں آتی کیونکہ وہ بچپن
والی عید اب نہیں آتی
ہر کسی کے لئے کہاں ہوتی ہیں عید کی خوشیاں
مسرتیں لاتا ہے کہاں سب کے لئے عید کا چاند۔
چلو اچھا ہوا عید تنہا ہی گزری😊
گلے مل کر بچھڑتے تو قیامت ہوتی 😅😅
اٹھا دو دوستوں اس دشمنی کو محفل سے
شکایتوں کے بھلانے کو عید آئی ہے
ہمیشہ مجھ کو عید سے یہی پیغام ملتا ہے
کوئی قربان ہوتا ہے کسی کی عید ہوتی ہے۔
مدت ہوئی ہم نے عید نہیں منائی
اس بار عید کا چاند بن کر آ جاؤ
eid sad poetry in urdu
غم ہی غم ہیں امید میں کیا رکھا ہے
عید آیا کرے اب عید میں کیا رکھا ہے
بس کچھ تصویریں بنانا ہوتی ہیں
ورنہ سنورکرعیدیں اب کون مناتا ہے ✌🔥
تم منانا عید اپنوں کے ساتھ
ہم پورا دن ہینڈ فری لگا کر سوئیں گے*
اور بڑھ جاتی ہے بھولی ہوئی یادوں کی کسک
عید کا دن تو فقط زخم ہرے کرتا ہے*
دستور ہے دنیا کا مگر یہ تو بتاؤ
ہم کس سے ملیں کس کو کہیں
عید مبارک
ملے گا کون یہاں دوسرا کہ جیسے میں ،
یوں بات بات پہ قربان تیرے جاتا ہوں ❤ ✍
eid poetry in urdu 2 lines
دیکھا عید کا چاند تو مانگی یہ دعا رب سے دے دے تیرا ساتھ
عید کا تحفہ سمجھ کر*
ہم کبھی عید مناتے تھے منانے کی طرح
اب تو بس وقت گزرتا ہے تو ہو جاتی ہے*
زندگی کا حال بھی عید جیسا ہو گیا ہے
خوشیاں بھی سال میں اک بار دستک دیتی ہیں
ہر ایک درد کی شدت چھپائی جائے گی۔۔۔🙂
عید تو آخر عید ہے، منائی جائے گی۔۔✌🏼
آج شام کو عید کا چاند ڈھونڈنے سے پہلے اپنے محلے میں وہ
چاند ضرور ڈھونڈیں جو آپ کی مدد کے بغیر عید کے دن طلوع نہیں ہوسکتے*
حسرت ہے تمہاری دید کریں
تم آو تو ہم بھی عید کریں
عید کے دن انہیں ضرور ملنے جایا کرو
جو کبھی ہماری عید ہوا کرتے تھے*
eid poetry in urdu for friends
وطن سے دور اپنے والدین اپنے بچوں سے دور تمام پردیسیوں کو
میری طرف سے دل کی گہرائیوں سے عید مبارک*
اور پھر عمر کے ساتھ ساتھ
عید کی خوشیاں بھی کم ہو جاتی ہیں*
تم منانا عید اپنوں کے ساتھ
ہم پورا دن ہینڈ فری لگا کر سوئیں گے*
عید کے دن بھی تقدیر سے مجبور تھے ہم
رو پڑے مل کر گلے تیری تصویر سے ہم
ہر کسی کے لئے کہاں ہوتی ہیں عید کی خوشیاں
مسرتیں لاتا ہے کہاں سب کے لئے عید کا چاند*
تیرے بغیر تیرے خیالوں کے سہارے
ہم نے عید منائی نہیں صرف گزاری ہے
آج چاند رات ہے اور میرا چاند مجھ سے دور ہے
میرے چاند کو چاند مبارک اور میری جان کو عید مبارک
اتنے دن اب عید کا انتظار کون کرے
اسے کہو کسی اور بہانے سے گلے لگ جائے
تمہارے چاند سے چہرہ کی دید ہو جائے
قسم ہے اپنی آنکھوں کی ہماری عید ہوجائے
عید پر بہت یاد آئیں گی
کچھ لوگ کچھ باتیں
کچھ مذاق کچھ وعدے
eid poetry in urdu for love
آج چاند رات ہے اور میرا چاند مجھ سے دور ہے
میرے چاند کو چاند مبارک اور میری جان کو عید مبارک
کتنی عیدیں گزر گئیں تم بن اب خدا کے لئے نہ تڑپانا
دیکھو پھر عید آنے والی ہے عید کے ساتھ تم بھی آ جانا
سب اہل اسلام کو چاند رات اور عید کی خوشیاں مبارک اللہ تعالیٰ
ہم سب کو دکھوں کے بجائے خوشیوں سے جوڑے آمین
عید کپڑوں سے نہیں
اپنوں سے ہوتی ہے
عید تو بچپن میں ہوا کرتی تھیں
اب تو بس تہوار گزرتا ہے
پچھلے برس کی طرح اس بار بھی رولائے گی
یہ عید بھی بند کمرے میں گزر جائے گی
عید کے دن بھی اسے میری یاد نہ آئی
بتاؤ اور کس دن کا میں انتظار کروں
آج شام کو عید کا چاند ڈھونڈنے سے پہلے اپنے محلے میں وہ چاند
ضرور ڈھونڈیں جو آپ کی مدد کے بغیر عید کے دن طلوع نہیں ہوسکتے
گزر گئی عید تو آیا خیال اس کو میرا
کر کے معزرت بولے کیسا دن گزرا عید کا
eid ul fitr poetry in urdu
کوئی قبرستان والوں سے بھی کہہ دو
عید کر کے بے شک چلے جانا
ہمیشہ مجھ کو عید سے یہی پیغام ملتا ہے
کوئی قربان ہوتا ہے کسی کی عید ہوتی ہے
گزر جائے گی یہ عید بھی میری اداسیوں میں
جب تم نہیں پاس تو عید کیا ہوگی
اس عید پر ہم رسم محبت کا رخ موڑ دیں گے
تیری چوڑیاں لا کر سارا دن دیکھیں گے پھر توڑ دیں گے
کھلے دل سے گلے لگائیں نیک کام کریں تقسیم کریں اور غریبوں
کے ساتھ اللہ کی نعمتیں بانٹیں عید مبارک
اب کے عید بھی گزرے گی اداسیوں میں
ماتھا چوم کر عید مبارک کہنے والا باپ جو پاس نہیں
اب تو چلے آٶ کہ عید آ رہی ہے یہ آنکھیں تمہیں دیکھنے کو ترس رہی ہیں
چلو اچھا ہوا عید تنہا ہی گزری گلے مل کر بچھڑتے تو قیامت ہوتی
آج چاند رات ہے پر میں کل عید مناوں کیسے۔۔۔ میرا چاند اب
تک خفا ہے مجھ سے میں اسے مناوں کیسے۔۔۔۔۔
تیری خواہش بس تیری امید کرتا ہے کوئی۔۔۔۔۔ دیکھ کر تجھے
میری جان عید کرتا ہے کوئی۔۔۔۔
ہر عید پر ناراض ہو جاتے ہو ہم عید منائیں یا یار منائیں
دور ہوں اپنے دوست سے میں کیسے عید مناوں سوچ رہی ہوں
اس تک پہنچوں یا اس کو بلاوں
چلو اچھا ہوا عید تنہا ہی گزری😊 گلے مل کر بچھڑتے تو قیامت ہوتی
مجھ کو تیری نہ تجھ کو میری خبر جائے گی عید اب کے بھی
دبے پاؤں گزر جائے گی
یہ عید بھی گزری ہماری حسب معمول کپڑے نئے تھے اور باتیں وہی پرانی
جس کے بغیر کبھی شام گزری نہ تھی اس کے بغیر عید گزر گئی
یہ عید بھی گزر جاٸیگی حسب سابق کپڑے نئے ہونگے اور غم وہی پرانے
عید تو وہ مناتے ہیں صاحب جن کے ماں باپ ہیں ہم تو فقط عید گزارتے ہیں
کتنے ترسے ہوئے ہیں خوشیوں کو وہ جو عیدوں کی بات کرتے ہیں
عید جب آتی ہے تو ملنے کا امکان رہتا ہے مل کر کیا کہیں گے
سوچ کر دل پریشان رہتا ہے
عید کا دن ہے آج تو گلے مل رسم دنیا بھی ہے ، موقع بھی ہے
، دستور بھی ہے
تجھ سے بچھڑے ہیں تو اب ہوش نہیں کب چاند ہوا کب عید ہوئی
پھر دکھاوے کا تبسم لانا پڑے گا عید پہ مجھ کو مسکرانا پڑے گا
عید کے دن جب قریب دیکھے میں نے اکثر اداس غریب دیکھے
اب تو ملنے آ جاو سنا ہے عید آٸی ہے تمہاری دید جب ہو گی
ہماری عید تب ہو گی
عید کے دن بھی تقدیر سے مجبور تھے ہم۔ رو پڑے ملکر گلے تیری تصویر سے ہم۔
غریب ماں اپنے بچوں کو پیار سے یوں مناتی ہے، پھر بنالینگے نئے
کپڑے، یہ عید تو ہر سال آتی ہے
عید کے دن ملیں گے سب اپنے اپنے یار سے ۔ ہم گلے مل کے روئیں گے
در و دیوار سے۔
ہر شحص اپنے چاند سے تھا محو گفتگو۔ میں چاند ڈھونڈتا
رہا اور عید گزر گئ۔
عید تو آ کے میرے جی کو جلاوے افسوس جس کے آنے کی خوشی
ہو وہ نہ آوے افسوس
حسرت ہے تمہاری دید کریں تم آو تو ہم بھی عید کریں
ہمیشہ مجھ کو عید سے یہی پیغام ملتا ہے کوئی قربان ہوتا ہے
کسی کی عید ہوتی ہے۔
میں تو اس روز مناوں گی عید ختم جس روز یہ جدائی ہو گی
عید آگٸ پھر دل پہ زخم لگاۓ گی اپنے محبوب سے دوری ہمیں ستاۓ گی
اس سے ملنا تو اسے عید مبارک کہنا یہ بھی کہنا کہ میری عید مبارک کر دے
عید کے بعد وہ ملنے کے لیے آئے ہیں عید کا چاند نظر آنے لگا عید کے بعد
وقت تیرا بھی وقت میرا بھی گزر گیا بس کسی کی عید گزری
کوئی عید پر گزر گیا